Language/Czech/Grammar/Introduction-to-Verbs/ur





































سرخی 1
سرخی 2
سرخی 3
سرخی 3
سرخی 2
سرخی 1
فعل ایک بہت اہم جز ہے جو ہر زبان میں پایا جاتا ہے۔ فعل کی شناخت کرنا اور اسے حوالے سے جملے کی صحیح شکل دینا ہر زبان سیکھنے کے لیے بہت ضروری ہے۔ اس لیے آئیے ہم چیک کے فعل کے بارے میں سیکھیں۔
چیک فعلوں کی عمومی معلومات
- چیک زبان میں فعل کی بناوٹ ایک مضبوط قاعدہ پر مبنی ہوتی ہے جو فعل کے تناؤ کے حوالے سے ہوتی ہے۔ - چیک زبان میں فعل میں تناؤ کی تعداد کے حساب سے فعل کی شکل بنائی جاتی ہے۔ - چیک زبان میں فعل کی تصریف کے حوالے سے زمانہ، شخص، جنس و اعداد میں تبدیلیاں آتی ہیں۔ - چیک زبان میں فعل کی تصریف میں دو شکلیں پائی جاتی ہیں جنہیں بعض اوقات معمولی فعل اور بعض اوقات مصدر فعل کہا جاتا ہے۔
چیک فعلوں کی اقسام
چیک زبان میں فعل کی تصریف کے حوالے سے چار اقسام پائے جاتے ہیں۔
1. معمولی فعل
معمولی فعل ایک اساسی فعل ہوتا ہے جسے تناؤ کے حوالے سے تصریف کیا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر:
چیک | تلفظ | اردو |
---|---|---|
جاتا ہوں | ja-ta hoon | میں جاتا ہوں |
پڑھتے ہیں | parh-te hain | ہم پڑھتے ہیں |
گاہک | gaahak | گاہک |
2. مصدر فعل
مصدر فعل وہ فعل ہوتا ہے جو تناؤ کے حوالے سے تصریف نہیں کیا جاتا ہے۔ اسے انگریزی زبان میں infinitive کہا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر:
چیک | تلفظ | اردو |
---|---|---|
کھانا | kha-na | کھانا |
پڑھنا | parh-na | پڑھنا |
جانا | ja-na | جانا |
3. ہمیشہ کے لیے فعل
ہمیشہ کے لیے فعل وہ فعل ہوتا ہے جو کسی بھی وقت ہوتا ہے۔ اسے انگریزی زبان میں gerund کہا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر:
چیک | تلفظ | اردو |
---|---|---|
کھاتا ہوں | khaa-ta hoon | میں کھاتا ہوں |
بھونکتے ہیں | bhonk-te hain | وہ بھونکتے ہیں |
بولتے ہیں | boltay hain | وہ بولتے ہیں |
4. شرطی فعل
شرطی فعل وہ فعل ہوتا ہے جو کسی شرط کے تحت استعمال کیا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر:
چیک | تلفظ | اردو |
---|---|---|
کرتا تو | kar-ta to | اگر وہ کرتا تو |
پڑھتے ہوئے | parh-te hue | جب وہ پڑھتے ہوئے تھے |
جانتے ہوئے | jaan-te hue | جب وہ جانتے ہوئے تھے |
فعل کے تناؤ کے حوالے سے
فعل کی تصریف کو تناؤ کے حوالے سے بنایا جاتا ہے۔
1. گذشتہ
گذشتہ زمان میں فعل کی تصریف میں تناؤ کی تعداد میں تبدیلی آتی ہے۔ گذشتہ زمان میں فعل کی شکل بنانے کے لیے زیر استعمال فارم استعمال کیا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر:
چیک | تلفظ | اردو |
---|---|---|
جاتا ہے | ja-ta hai | جاتا تھا |
پڑھتے ہیں | parh-te hain | پڑھتے تھے |
گاہک | gaahak | گاہک |
2. حال
حال زمان میں فعل کی تصریف میں تناؤ کی تعداد میں تبدیلی آتی ہے۔ حال زمان میں فعل کی شکل بنانے کے لیے فعل کی بناوٹ کی پہلی شکل استعمال کی جاتی ہے۔ مثال کے طور پر:
چیک | تلفظ | اردو |
---|---|---|
جاتا ہے | ja-ta hai | جاتا ہے |
پڑھتے ہیں | parh-te hain | پڑھتے ہیں |
گاہک | gaahak | گاہک |
مصدر فعل کے حوالے سے
مصدر فعل کی شکل بنانے کے لیے ہمیشہ فعل کی دوسری شکل یعنی infinitive استعمال کی جاتی ہے۔ مثال کے طور پر:
چیک | تلفظ | اردو |
---|---|---|
کھانا | kha-na | کھانا |
پڑھنا | parh-na | پڑھنا |
جانا | ja-na | جانا |
فعل کے شخص کے حوالے سے
فعل کی تصریف میں شخص کے حوالے سے تبدیلی آتی ہے۔ چیک زبان میں فعل کی تصریف میں شخص کے لیے منفی، سوالیہ، مثبت اور امری فقرات استعمال کئے جاتے ہیں۔
1. منفی فقرہ
فعل کی منفی شکل بنانے کے لیے فعل کی پہلی شکل کے بعد نہیں لگایا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر:
چیک | تلفظ | اردو |
---|---|---|
نہیں جاتا | nahi ja-ta | جاتا نہیں |
نہیں پڑھتے | nahi parh-te | پڑھتے نہیں |
نہیں جانتے | nahi jaan-te | جانتے نہیں |
2. سوالیہ فقرہ
فعل کی سوالیہ شکل بنانے کے لیے فعل کی پہلی شکل کے بعد کیا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر:
چیک | تلفظ | اردو |
---|---|---|
کیا جاتا ہے؟ | kya ja-ta hai? | کیا جاتا ہے؟ |
کیا پڑھتے ہیں؟ | kya parh-te hain? | کیا پڑھتے ہیں؟ |
کیا جانتے ہیں؟ | kya jaan-te hain? | کیا جانتے ہیں؟ |
3. مثبت فقرہ
مثبت فقرہ کی شکل بنانے کے لیے فعل کی پہلی شکل کے بعد کچھ نہیں لگایا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر:
چیک | تلفظ | اردو |
---|---|---|
جاتا ہے | ja-ta hai | جاتا ہے |
پڑھتے ہیں | parh-te
|